Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

امداد علی بحر

1810 - 1878 | لکھنؤ, انڈیا

امداد علی بحر

غزل 88

اشعار 91

آئے بھی تو کھائے نہ گلوری نہ ملا عطر

روکی مری دعوت مجھے مہماں سے گلا ہے

تکیہ اگر نصیب ہو زانوئے یار کا

میں ایسی نیند سوؤں کہ ثابت ہو مر گیا

  • شیئر کیجیے

رعایت چاہیے ایسی کہ زیبائی ہو معنی کی

عروس شعر کا اے بحرؔ زیور ہو تو ایسا ہو

  • شیئر کیجیے

وہ کوچہ شعر و سخن کا ہے تنگ و تار اے بحرؔ

کہ سوجھتے نہیں معنی بڑے ذہینوں کو

  • شیئر کیجیے

کیا ہے مجھے دیتے ہو گلوری

چونے میں کہیں نہ سنکھیا ہو

کتاب 2

 

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے