رابعہ سلطانہ ناشاد کے اشعار
وقت اک ضرب لگائے تو غزل ہوتی ہے
درد اگر دل میں سمائے تو غزل ہوتی ہے
مرے لیے شب مہتاب اک قیامت ہے
تم آؤ چاند ستاروں میں دل نہیں لگتا
تری دنیا میں رہ کر کیا کریں گے
خدایا عمر بھر رویا کریں گے
ناشادؔ نہ کوئی نغمہ ہے یہ درد بھرا اک نالہ ہے
کیا سمجھے کوئی درد جگر جب چوٹ نہ دل پر کھائی ہو
دیکھی تھیں کبھی میں نے بھی برکھا کی بہاریں
اب ٹوٹے ہوئے دل کو خدارا نہ دکھاؤ