Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

نامعلوم

نامعلوم کی تصویری شاعری

کئی جوابوں سے اچھی ہے خامشی میری (ردیف .. ے)

روز سوچا ہے بھول جاؤں تجھے (ردیف .. ن)

مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود بھی وہ جلتا رہا (ردیف .. ن)

پلکوں کی حد کو توڑ کے دامن پہ آ گرا

جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک (ردیف .. ن)

اس ملک کی سرحد کو کوئی چھو نہیں سکتا (ردیف .. ن)

جو ایک لفظ کی خوشبو نہ رکھ سکا محفوظ (ردیف .. ا)

مل کے ہوتی تھی کبھی عید بھی دیوالی بھی (ردیف .. ن)

دیکھا ہلال_عید تو تم یاد آ گئے (ردیف .. ی)

سرحدیں روک نہ پائیں_گی کبھی رشتوں کو (ردیف .. ا)

تماشا دیکھ رہے تھے جو ڈوبنے کا مرے (ردیف .. ر)

جان لینی تھی صاف کہہ دیتے (ردیف .. ی)

دیواریں چھوٹی ہوتی تھیں لیکن پردہ ہوتا تھا

چہرہ کھلی کتاب ہے عنوان جو بھی دو (ردیف .. ے)

ہمارے بعد اندھیرا رہے_گا محفل میں (ردیف .. ے)

جو ایک لفظ کی خوشبو نہ رکھ سکا محفوظ (ردیف .. ا)

پتھر ہے تیرے ہاتھ میں یا کوئی پھول ہے

تم مٹا سکتے نہیں دل سے مرا نام کبھی (ردیف .. ے)

پیتا ہوں جتنی اتنی ہی بڑھتی ہے تشنگی (ردیف .. ن)

تم سمندر کی بات کرتے ہو (ردیف .. ن)

ذرا ٹھہرو ہمیں بھی ساتھ لے لو کارواں والو (ردیف .. ا)

میں اپنے ساتھ رہتا ہوں ہمیشہ (ردیف .. ن)

جو جلاتا ہے کسی کو خود بھی جلتا ہے ضرور (ردیف .. د)

ہم خدا کے کبھی قائل ہی نہ تھے (ردیف .. ا)

سنتے ہیں خوشی بھی ہے زمانے میں کوئی چیز (ردیف .. ے)

رات خواب میں میں نے اپنی موت دیکھی تھی (ردیف .. ے)

زندگی یوں_ہی بہت کم ہے محبت کے لیے

آتا ہے یہاں سب کو بلندی سے گرانا (ردیف .. ن)

آتا ہے یہاں سب کو بلندی سے گرانا (ردیف .. ن)

نہ کوئی رنج کا لمحہ کسی کے پاس آئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے