ارژنگ مانی
مانی ایران کا مشہورمصورتھا۔ جس نے شاپوراول کےعہد میں اپنی رسالت کا دعوی کیا تھا۔ بادشاہ وقت اس کی اس حرکت سے ناراض ہوااوراسے ملک بدرکرنے کا حکم دیا۔ مانی بھاگ کرچین چلا گیا اوروہیں اس نے مصوری اورنقاشی کے اعلی نمونے پیش کئےاوراپنا مایہ نازنگارخانہ تیارکیا۔ مانی کی تصویروں پرمستمل کتاب ارژنگ یا ارتنگ مانی کے نام سے جانی جاتی ہے۔ مانی نے اپنی تصویروں اورنقاشی کے اعلی ترین نمونوں کوہی اپنی رسالت وپیغمبری کے معجزے کے طور پر پیش کیا تھا۔ مانی کے ساتھ بہزاد کا نام اس کے مد مقابل کے طورپر لیا جاتا ہے۔ بہزاد کا شمار بھی ایران کے مشہورترین مصوروں میں ہوتا ہے۔ یہ مختصرتصاویر بنانے میں کمال رکھتا تھا۔اس نے تیمورنامہ اوربوستان سعدی میں تصاویر بنائی تھیں۔
مانی نہ بندھے گا کبھو نقش اس کی کمر کا
فرسودہ نہ کر خامۂ مو فائدہ کیا ہیچ
سودا
کلک نقاشیِ قدرت سے گلستاں میں آج
تحفۂ لالہ وگل صفحۂ نقش ارژنگ
ذوق
چلا ہے کھینچنے تصویر میرے بت کی آج
خدا کے واسطے صورت تو دیکھو مانی کی
میر تقی میر
کہاں ہے تاب مانی کو کہاں بہزاد کو طاقت
کہ تیری ناز کی تصویر تجھ کوں لکھ کے دکھلاوے
ولی دکنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.