aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشتیٔ نوح

حضرت نوح کواللہ نےان کی قوم کےلئے نبی بنا کربھیجا تھا۔ وہ اپنی قوم کونوسوسال سے زیادہ عرصے تک خداکی طرف بلاتے رہے اورایک خدا کی عبادت کی دعوت دیتے رہے لیکن ان کی قوم نے ان کی بات نہیں مانی اورنافرمانی کرتی رہی۔ بالآخرنوح نے اپنی قوم کی نافرمانیوں سے تنگ آکر ان کےلیے خدا سے عذاب کی دعا کی، ان کی دعا قبول ہوئی اورعذاب یقینی ہو گیا۔

اللہ نے نوح کو ایک کشتی بنانے کا حکم دیا تاکہ نوح اوران پرایمان لانے والے لوگ خدا کے عذاب سے محفوظ رہ سکیں۔ نوح نے کشتی بنانی شروع کردی، کفارنے ان کا مذاق اڑایا۔ کشتی تیارہوگئی اورقوم نوح پرنازل ہونے والے عذاب کا وعدہ قریب آگیا۔ ناگاہ حضرت نوح نے دیکھا کہ زمین کی تہ سے پانی ابلنا شروع ہوگیا آسمان سے تیز بارش ہونے لگی۔ پانی کے ایک بھیانک سیلاب نے قوم نوح کوگھیرلیا۔ خداکی وحی آئی، نوح نے اپنے خاندان کے افراد (جو ان پرایمان لاچکے تھے) ہرذی روح مخلوق کے ایک ایک جوڑے اورمومنوں کی مختصر سی جماعت کواس میں سوارکر لیا۔ اس طرح مومنین خدا کے عذاب سے محفوظ رہے اور کفارپانی میں غرق ہوگئے۔ پانی کا یہ طوفان ختم ہونے کے بعد نوح کی کشتی صحیح سالم ایک پہاڑ پرجا رکی۔

اس تناظرمیں حضرت نوح کے بیٹے کا ذکربھی اہم ہے۔ حضرت نوح نے آخری آخری وقت تک اپنے بیٹے کو ایمان کی دعوت دی اورخدا کے عذاب سے بچنے کیلئے کشتی پر آنے کیلئے کہا لیکن نوح کا بیٹا بہت نافرمان نکلا، اس نے نوح کی دعوت کے جواب میں کہا کہ میں خدا کے عذاب سے بچنے کیلئے پہاڑ کی پناہ لےلوں گا۔ اس نے نوح کی بات نہیں مانی اورغرقآب ہو گیا ۔ ان اشعار میں اس تلمیح کا استعمال دیکھیے۔

آئے طوفاں جوتیرے قہرکا طغیانی پر

کشتیِ نوح بھی اعدا کو ہوگرداب صفت

ذوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے