بغیر کسی مقصد کے پڑھنا فضول ہی نہیں مضر بھی ہے۔ جس قدر ہم بغیر کسی مقصد کے پڑھتے ہیں اسی قدر ہم ایک بامعنی مطالعہ سے دور ہوتے جاتے ہیں۔
شیئر کیجیے
ایک زمانے میں ہندی اردو کا جھگڑا مقامی جھگڑا تھا لیکن جب سے گاندھی جی نے اس مسئلے کو اپنے ہاتھ میں لیا اور ہندی کی اشاعت کا بیڑا اٹھایا اسی وقت سے سارے ملک میں ایک آگ سی لگ گئی اور فرقہ واری عناد اور فساد کی مستحکم بنیاد پڑگئی۔
شیئر کیجیے
زبان کے خالص ہونے کا خیال در حقیقت سیاسی ہے لسانی نہیں۔ اس کا باعث قومیت کا بےجا فخر اور سیاسی نفرت ہے۔
شیئر کیجیے
انسانی خیال کی کوئی تھاہ نہیں اور نہ اس کے تنوع اور وسعت کی کوئی حد ہے۔ زبان کیسی ہی وسیع اور بھرپور ہو، خیال کی گہرائیوں اور باریکیوں کو ادا کرنے میں قاصر رہتی ہے۔
شیئر کیجیے
اردو کا رسم خط ہندی کی طرح صرف ہندوستان کے ایک آدھ علاقے تک محدود نہیں بلکہ یہ ہندوستان کے باہر بھی بہت سے ملکوں میں رائج ہے۔ کہاں کہاں مٹائیں گے۔ یہاں یہ رسم خط اردو کی پیدائش کے ساتھ ساتھ آیا ہے۔ اس کا مٹانا آسان نہیں۔