سلیم شہزاد
اشعار 8
ہوا کی زد میں پتے کی طرح تھا
وہ اک زخمی پرندے کی طرح تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زرد پتے میں کوئی نقطۂ سبز
اپنے ہونے کا پتا کافی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
باتوں میں ہے اس کی زہر تھوڑا
تھوڑا سا مزا شراب جیسا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ان کہی کہہ ان سنی باتیں سنا
رہ گیا جو کچھ بھی سوچا سوچ لے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اسے پتا ہے کہ رکتی نہیں ہے چھانو کبھی
تو پھر وہ ابر کو کیوں سائباں سمجھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے