سید سلیمان ندوی
مضمون 4
اقوال 2
انسان جانوروں کو تو لگام لگا کر اپنا تابع دار بناتے ہیں لیکن جب ایک انسانی قوم دوسری انسانی قوم کو اپنا تابع دار بناتی ہے، تو گو اس کے منہ میں لوہے کی لگام نہیں لگاتی تاہم اس کے منہ میں ایک لگام لگا دیتی ہے جس کا نام ’بدیسی زبان‘ ہے۔ انسان کے تمام اعمال اس کے خیالات کے ماتحت ہیں، خیالات کی روح الفاظ کے جسم میں جلوہ گر ہوتی ہے۔ الفاظ زبان کا دوسرا نام ہے، اس لئے کسی دوسری قوم کی زبان کے معنی اس قوم کا تمدن تاریخ، مذہب، جذبات ہر چیز ہیں۔