aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Asifud Daula's Photo'

آصف الدولہ

1748 - 1797 | لکھنؤ, انڈیا

اودھ کے نواب

اودھ کے نواب

آصف الدولہ کے اشعار

اس ادا سے مجھے سلام کیا

ایک ہی آن میں غلام کیا

ملتے ہی نظر دل کو ملایا نہیں جاتا

آغاز کو انجام بنایا نہیں جاتا

ہم عشق کے بندہ ہیں مذہب سے نہیں واقف

گر کعبہ ہوا تو کیا بت خانہ ہوا تو کیا

یہ نہ آنے کے بہانے ہیں سبھی ورنہ میاں

اتنا تو گھر سے مرے کچھ نہیں گھر دور ترا

کہتا ہے بہت کچھ وہ مجھے چپکے ہی چپکے

ظاہر میں یہ کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

فائدہ کیا ہے نصیحت سے پھرے ہو ناصح

ہم سمجھنے کے نہیں لاکھ تو سمجھائے ہمیں

پھبا ہے رخ پہ ترے خوش نما صنم لیکن

ہمیشہ گل پہ یہ شبنم رہے رہے نہ رہے

یا ڈر مجھے تیرا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

یا حوصلہ میرا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے