Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عتیق اثر

1952 | بستی, انڈیا

عتیق اثر کے اشعار

قریب سے نہ گزر انتظار باقی رکھ

قرابتوں کا مگر اعتبار باقی رکھ

مسرت اور غم دونوں کی کوئی حد ضروری ہے

کسی بھی ایک شے کا سلسلہ اچھا نہیں لگتا

چرا کے لائے ہیں کچھ لوگ لفظ کے موتی

انہیں وہ بیچ رہے ہیں دکاں دکاں ہو کر

اٹھے جاتے ہیں دیدہ ور سبھی آہستہ آہستہ

یہ دنیا معتبر لوگوں سے خالی ہوتی جاتی ہے

وہ بات مجھ کو تو دشنام سی لگی ہے عتیقؔ

تمہارا نام لکھا کس نے بے وفاؤں میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے