aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

مذاق بدایونی

1819 - 1894 | بدایوں, انڈیا

مذاق بدایونی کے اشعار

زباں پر آہ رہی لب سے لب کبھو نہ ملا

تری طلب تو ملی کیا ہوا جو تو نہ ملا

ہم سے وحشی نہیں ہونے کے گرفتار کبھی

لوگ دیوانے ہیں زنجیر لیے پھرتے ہیں

سات آسماں کی سیر ہے پردوں میں آنکھ کے

آنکھیں کھلیں تو طرفہ تماشا نظر پڑا

نکل گیا مری آنکھوں سے مثل خواب و خیال

گزر گیا دل روشن سے وہ نظر بن کر

واعظ بتوں کے آگے نہ فرقاں نکالئے

صورت سے ان کی معنیٔ قرآں نکالئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے