aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mazhar Mirza Jaan-e-Janaan's Photo'

مظہر مرزا جان جاناں

1699 - 1781 | دلی, انڈیا

مظہر مرزا جان جاناں کے اشعار

خدا کے واسطے اس کو نہ ٹوکو

یہی اک شہر میں قاتل رہا ہے

یہ حسرت رہ گئی کیا کیا مزے سے زندگی کرتے

اگر ہوتا چمن اپنا گل اپنا باغباں اپنا

رسوا اگر نہ کرنا تھا عالم میں یوں مجھے

ایسی نگاہ ناز سے دیکھا تھا کیوں مجھے

یہ دل کب عشق کے قابل رہا ہے

کہاں اس کو دماغ و دل رہا ہے

جو تو نے کی سو دشمن بھی نہیں دشمن سے کرتا ہے

غلط تھا جانتے تھے تجھ کو جو ہم مہرباں اپنا

اتنی فرصت دے کہ رخصت ہو لیں اے صیاد ہم

مدتوں اس باغ کے سایہ میں تھے آزاد ہم

اس گل کو بھیجنا ہے مجھے خط صبا کے ہاتھ

اس واسطے لگا ہوں چمن کی ہوا کے ہاتھ

ہم گرفتاروں کو اب کیا کام ہے گلشن سے لیک

جی نکل جاتا ہے جب سنتے ہیں آتی ہے بہار

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے