Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

مرزا مائل دہلوی

1866 - 1894 | دلی, انڈیا

مابعد کلاسکی شاعر،داغ دہلوی کے رنگ میں شعر گوئی کے مشہور

مابعد کلاسکی شاعر،داغ دہلوی کے رنگ میں شعر گوئی کے مشہور

مرزا مائل دہلوی کے اشعار

842
Favorite

باعتبار

تجھ کو دیکھا نہ ترے ناز و ادا کو دیکھا

تیری ہر طرز میں اک شان خدا کو دیکھا

مجھے کافر ہی بتاتا ہے یہ واعظ کمبخت

میں نے بندوں میں کئی بار خدا کو دیکھا

تلخی تمہارے وعظ میں ہے واعظو مگر

دیکھو تو کس مزے کی ہے تلخی شراب میں

مانیں جو میری بات مریدان بے ریا

دیں شیخ کو کفن تو ڈبو کر شراب میں

مائل کو جانتے بھی ہو حضرت ہیں ایک رند

کیا اعتبار آپ کے روزے نماز کا

ایمان جائے یا رہے جو ہو بلا سے ہو

اب تو نظر میں وہ بت کافر سما گیا

عشق بھی کیا چیز ہے سہل بھی دشوار ہے

ان کو ادھر دیکھنا مجھ کو ادھر دیکھنا

نہ کعبہ ہی تجلی گاہ ٹھہرایا نہ بت خانہ

لڑانا خوب آتا ہے تمہیں شیخ و برہمن کو

توبہ کے ٹوٹتے کا ہے مائلؔ ملال کیوں

ایسی تو ہوتی رہتی ہے اکثر شباب میں

ملیں کسی سے تو بد نام ہوں زمانے میں

ابھی گئے ہیں وہ مجھ کو سنا کے پردے میں

دل کیا نگاہ مست سے مے خانہ بن گیا

مضمون عاشقانہ بھی رندانہ بن گیا

تمہیں سمجھائیں تو کیا ہم کہ شیخ وقت ہو مائل

تم اپنے آپ کو دیکھو اور اک طفل برہمن کو

عظمت کعبہ مسلم ہے مگر بت کدہ میں

ایک آرام یہ کیسا ہے کہ کچھ دور نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے