Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سونے کی کلہاڑی

کشور ناہید

سونے کی کلہاڑی

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    ایک لکڑہارا تھا۔ وہ لکڑیاں بیچ کر اپنا پیٹ پالتا تھا۔ ایک دن لکڑہارے کی کلہاڑی کھو گئی۔ اس کے پاس اتنے پیسے نہ تھے کہ دوسری کلہاڑی خرید لیتا اس نے سارے جنگل میں کلہاڑی ڈھونڈی لیکن کہیں نہ ملی۔ تھک ہار کر وہ رونے لگا۔ اچانک درختوں کے پیچھے سے ایک جن نکلا۔ اس نے کہا۔ ’’کیا بات ہے میاں لکڑہارے؟ تم رو کیوں رہے ہو؟‘‘

    ’’میری کلہاڑی کھو گئی ہے۔ خدا کے لئے کہیں سے ڈھونڈ کر لاکر دو‘‘ لکڑہارے نے کہا۔

    جن ایک دم غائب ہو گیا اور تھوڑی دیر بعد ایک سونے کی کلہاڑی لے کر واپس آیا۔ اس نے لکڑہارے سے کہا ’’لو، میں تمہاری کلہاڑی ڈھونڈ لایا ہوں۔‘‘

    ’’یہ میری کلہاڑی نہیں ہے۔ وہ تو لوہے کی تھی۔‘‘ لکڑہارا بولا۔

    جن پھر غائب ہو گیا اور اب وہ چاندی کی کلہاڑی لے کر آیا۔ اس نے کہا ’’لو، یہ تمہاری کلہاڑی ہے۔‘‘

    ’’نہیں۔ یہ نہیں ہے۔‘‘ لکڑہارے نے کہا۔

    اب جن پھر غائب ہو گیا اور اس دفعہ وہ لوہے کی کلہاڑی لے کر آیا۔ کلہاڑی دیکھتے ہی لکڑہارا خوشی سے چیخا’’ہاں ہاں، یہی ہے میری کلہاڑی۔ اللہ تیرا شکر ہے۔‘‘

    جن بولا ’’تم بہت ایماندار ہو۔ میں یہ تینوں کلہاڑی تمہیں دیتا ہوں۔ یہ تمہارا انعام ہے۔‘‘ لکڑہارے نے کلہاڑی لے لیں اور خوش گھر چلا گیا۔

    مأخذ:

    سونے کی کلہاڑی (Pg. 27)

    • مصنف: کشور ناہید
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے