اب کہاں جا کے یہ سمجھائیں کہ کیا ہوتا ہے
اب کہاں جا کے یہ سمجھائیں کہ کیا ہوتا ہے
ایک آنسو جو سر چشم وفا ہوتا ہے
اس گزر گاہ میں اس دشت میں اے جذبۂ عشق
جز ترے کون یہاں آبلہ پا ہوتا ہے
دل کی محراب میں اک شمع جلی تھی سر شام
صبح دم ماتم ارباب وفا ہوتا ہے
دیپ جلتے ہیں دلوں میں کہ چتا جلتی ہے
اب کی دیوالی میں دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے
جب برستی ہے تری یاد کی رنگین پھوار
پھول کھلتے ہیں در مے کدہ وا ہوتا ہے
مأخذ:
Bisat-e-Raqs (Pg. 143)
- مصنف: مخدومؔ محی الدین
-
- اشاعت: 1986
- ناشر: اردو اکیڈمی، حیدرآباد
- سن اشاعت: 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.