aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عیش کر خوباں میں اے دل شادمانی پھر کہاں

نظیر اکبرآبادی

عیش کر خوباں میں اے دل شادمانی پھر کہاں

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    عیش کر خوباں میں اے دل شادمانی پھر کہاں

    شادمانی گر ہوئی تو زندگانی پھر کہاں

    جس قدر پینا ہو پی لے پانی ان کے ہاتھ سے

    آب جنت تو بہت ہوگا یہ پانی پھر کہاں

    لذتیں جنت کے میوے کی بہت ہوں گی وہاں

    پھر یہ میٹھی گالیاں خوباں کی کھانی پھر کہاں

    واں تو ہاں حوروں کے گہنے کے بہت ہوں گے نشاں

    ان پری زادوں کے چھلوں کی نشانی پھر کہاں

    الفت و مہر و محبت سب ہیں جیتے جی کے ساتھ

    مہرباں ہی اٹھ گئے یہ مہربانی پھر کہاں

    واعظ و ناصح بکیں تو ان کے کہنے کو نہ مان

    دم غنیمت ہے میاں یہ نوجوانی پھر کہاں

    جا پڑے چپ ہو کے جب شہر خموشاں میں نظیرؔ

    یہ غزل یہ ریختہ یہ شعر خوانی پھر کہاں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Nazeer (Pg. 119(232))

    • مصنف: نظیر اکبرآبادی
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1951

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے