Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دبی آواز میں کرتی تھی کل شکوے زمیں مجھ سے

علی جواد زیدی

دبی آواز میں کرتی تھی کل شکوے زمیں مجھ سے

علی جواد زیدی

MORE BYعلی جواد زیدی

    دبی آواز میں کرتی تھی کل شکوے زمیں مجھ سے

    کہ ظلم و جور کا یہ بوجھ اٹھ سکتا نہیں مجھ سے

    اگر یہ کشمکش باقی رہی جہل و تمدن کی

    زمانہ چھین لے گا دولت علم و یقیں مجھ سے

    تمہیں سے کیا چھپانا ہے تمہاری ہی تو باتیں ہیں

    جو کہتی ہے تمنا کی نگاہ واپسیں مجھ سے

    نگاہیں چار ہوتے ہی بھلا کیا حشر اٹھ جاتا

    یقیناً اس سے پہلے بھی ملے ہیں وہ کہیں مجھ سے

    دکھا دی میں نے وہ منزل جو ان دونوں کے آگے ہے

    پریشاں ہیں کہ آخر اب کہیں کیا کفر و دیں مجھ سے

    یہ مانا ذرہ آوارۂ دشت وفا ہوں میں

    نبھانا ہی پڑے گا تجھ کو دنیائے حسیں مجھ سے

    سر منزل پہنچ کر آج یہ محسوس ہوتا ہے

    کہ لاکھوں لغزشیں ہر گام پر ہوتی رہیں مجھ سے

    ادھر ساری تمناؤں کا مرکز آستاں ان کا

    ادھر برہم تمنا پر مری سرکش جبیں مجھ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے