Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھواں صفت ہوں خلاؤں کا ہے سفر مجھ کو

اجیت سنگھ حسرت

دھواں صفت ہوں خلاؤں کا ہے سفر مجھ کو

اجیت سنگھ حسرت

MORE BYاجیت سنگھ حسرت

    دھواں صفت ہوں خلاؤں کا ہے سفر مجھ کو

    اڑا رہی ہیں ہوائیں ادھر ادھر مجھ کو

    میں اس کی آنکھ سے گر کر وجود کھو بیٹھا

    وہ ڈھونڈھتا ہے بھلا کیوں ڈگر ڈگر مجھ کو

    جواں ہوں حوصلے جس کے وہ میرے ساتھ چلے

    کڑکتی دھوپ میں صحرا کا ہے سفر مجھ کو

    بدن کو چھوڑ کے تیری تلاش میں نکلا

    نہ روک پائیں گے رستے میں بحر و بر مجھ کو

    ابھی کچھ اور تری جستجو رلائے گی

    ابھی کچھ اور بھٹکنا ہے در بدر مجھ کو

    وہ شوخ شوخ سی پنہاریاں کدھر کو گئیں

    اداس کر گئی پنگھٹ کی رہ گزر مجھ کو

    جنوں کے ادنیٰ اشارے پہ چونک جاتا ہوں

    خرد کی بات کا ہوتا نہیں اثر مجھ کو

    میں آسماں کی بلندی کو روند آیا ہوں

    زمین والوں نے سمجھا شکستہ پر مجھ کو

    اسی نے یاد دلائی ہے آج گوتم کی

    رشی لگا ہے یہ سوکھا ہوا شجر مجھ کو

    مٹا رہے ہیں مجھے میرے قاری و ناقد

    کسی نے سمجھا کہاں حرف معتبر مجھ کو

    میں اپنے وقت کا منصور بھی نہیں حسرتؔ

    یہ لوگ کس لیے لائے ہیں دار پر مجھ کو

    مأخذ:

    Tanveer-e-Fan (Pg. 42)

    • مصنف: Compiled by Dr. Keval Dheer, Mitr Nikodari,Author Ajeet Singh 'Hasrat'
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Dr. Bhajan Singh, 189 Model Gram, Ludhiana-02
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے