Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا میں عبادت کو تری آئے ہوئے ہیں

بہرام جی

دنیا میں عبادت کو تری آئے ہوئے ہیں

بہرام جی

MORE BYبہرام جی

    دنیا میں عبادت کو تری آئے ہوئے ہیں

    پر حسن بتاں دیکھ کے گھبرائے ہوئے ہیں

    افسوس عبادت نہ تری ہو سکی ہم سے

    گردن نہیں اٹھتی ہے کہ شرمائے ہوئے ہیں

    الزام نہیں طور جو سرمہ ہوا جل کر

    موسیٰ بھی تجلی سے تو شرمائے ہوئے ہیں

    میں برہمن و شیخ کی تکرار سے سمجھا

    پایا نہیں اس یار کو جھنجھلائے ہوئے ہیں

    کعبے سے نہ رغبت ہمیں نے دیر کی خواہش

    ہم خانۂ دل میں جو اسے پائے ہوئے ہیں

    ہے کون سی جا ہو جو ترے جلوے سے خالی

    مضمون ہم اب دل میں یہی لائے ہوئے ہیں

    ذلت کے خریدار ہوئے حرص کے بندے

    حاجت کے لئے ہاتھ جو پھیلائے ہوئے ہیں

    جس قوم میں دیکھا تو تجسس ترا پایا

    معبد ترے ہر قوم میں ٹھہرائے ہوئے ہیں

    بہرامؔ غزل اور بھی اک ان کو سنا دے

    مشتاق تری بزم میں سب آئے ہوئے ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Bahram (Pg. ebook-75 page-73)

      • اشاعت: 1943
      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
      • سن اشاعت: 1943

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے