Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فسردگی کا مداوا کریں تو کیسے کریں

قتیل شفائی

فسردگی کا مداوا کریں تو کیسے کریں

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    فسردگی کا مداوا کریں تو کیسے کریں

    وہ لوگ جو ترے قرب جمال سے بھی ڈریں

    اک ایسی راہ پہ ڈالا ہے تیرے غم نے کہ ہم

    کسی بھی شکل کو دیکھیں تو رک کے آہ بھریں

    یہ کیا کہ بے سبب آئے قضا جوانی میں

    یہ کیوں نہ ہو کہ تمہاری کسی ادا پہ مریں

    شب الم کے بھی ہوتے ہیں کچھ نہ کچھ آداب

    تڑپنے والے سحر تک تو انتظار کریں

    اس ایک بات کے بعد اب ہزار بات کرو

    یہ دل کے زخم ہیں یارو بھریں بھریں نہ بھریں

    ثبوت عشق کی یہ بھی تو ایک صورت ہے

    کہ جس سے پیار کریں اس پہ تہمتیں بھی دھریں

    کچھ ایسے دوست بھی میری نگاہ میں ہیں قتیلؔ

    کہ مجھ کو باز رکھیں جس سے خود اسی پہ مریں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 148)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے