aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تری خاطر نازک سے خطر کرتے ہیں

میر محمدی بیدار

ہم تری خاطر نازک سے خطر کرتے ہیں

میر محمدی بیدار

MORE BYمیر محمدی بیدار

    ہم تری خاطر نازک سے خطر کرتے ہیں

    ورنہ نالے تو یہ پتھر میں اثر کرتے ہیں

    دل و دیں تھا سو لیا اور بھی کچھ مطلب ہے

    بار بار آپ جو ایدھر کو نظر کرتے ہیں

    فائدہ کیا ہے اگر شرق سے تا غرب پھرے

    راہرو وے ہیں جو ہستی سے سفر کرتے ہیں

    ہم تو ہر شکل میں یاں آئنہ خانے کی مثال

    آپ ہی آتے ہیں نظر سیر جدھر کرتے ہیں

    کیا ہو گر کوئی گھڑی یاں بھی کرم فرماؤ

    آپ اس راہ سے آخر تو گزر کرتے ہیں

    تیرے ایام فراق اے صنم مہر گسل

    آہ مت پوچھ کہ کس طرح بسر کرتے ہیں

    دن کو پھرتے ہیں تجھے ڈھونڈنے اور رات تمام

    شمع کی طرح سے رو رو کے سحر کرتے ہیں

    بس نہیں خوب کہ ایسے کو دل اپنا دیجے

    آگے تو جان میاں ہم تو خبر کرتے ہیں

    یہ وہی فتنۂ آشوب جہاں ہے بیدارؔ

    دیکھ کر پیر و جواں جس کو حذر کرتے ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Bedar (Pg. 62)

      • اشاعت: 1937
      • ناشر: ہندوستانی اکیڈمی، الہ آباد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے