Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کا حکم بھی اب کے نظر میں رکھا جائے

طارق نعیم

ہوا کا حکم بھی اب کے نظر میں رکھا جائے

طارق نعیم

MORE BYطارق نعیم

    ہوا کا حکم بھی اب کے نظر میں رکھا جائے

    کسی بھی رخ پہ دریچہ نہ گھر میں رکھا جائے

    یہ کائنات ابھی تک مرے طواف میں ہے

    عجب نہیں اسے یوں ہی سفر میں رکھا جائے

    میں سنگ سادہ ہوں لیکن مری یہ حسرت ہے

    مکان دوست کے دیوار و در میں رکھا جائے

    یہ جل بجھے گا اسی زعم آگہی کے سبب

    دیے کو اور نہ باب خبر میں رکھا جائے

    نشہ اڑان کا ایسے اترنے والا نہیں

    کچھ اور وزن مرے بال و پر میں رکھا جائے

    کوئی کہیں نہ کہیں اک کمی سی ہے مجھ میں

    مجھے دوبارہ گل کوزہ گر میں رکھا جائے

    وہ آئینہ ہے تو حیرت کسی جمال کی ہو

    جو سنگ ہے تو کہیں رہ گزر میں رکھا جائے

    وہ چاہتا ہے کہ طارقؔ نعیم تجھ کو بھی

    تمام عمر اسی کے اثر میں رکھا جائے

    مأخذ:

    ruki huii shamon kii raahdaariyaz (Pg. 25)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے