جھٹک کے چل نہیں سکتا ہوں تیرے دھیان کو میں
جھٹک کے چل نہیں سکتا ہوں تیرے دھیان کو میں
اٹھائے پھرتا ہوں سر پر اک آسمان کو میں
میں تجھ سے اپنا تعلق چھپا نہیں سکتا
جبیں سے کیسے مٹا دوں ترے نشان کو میں
یہ لوگ مجھ سے اداسی کی وجہ پوچھتے ہیں
بتا چکا ہوں ترا نام اک جہان کو میں
جو عہد کر کے ہر اک عہد توڑ ڈالتا ہے
زبان دوں گا بھلا ایسے بے زبان کو میں
میں فتح کر کے کوئی قلعہ کیا کروں گا سلیمؔ
لو آج توڑتا ہوں تیر کو کمان کو میں
مأخذ:
Ghazal Calendar-2015 (Pg. 04.07.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.