جو بے گھر ہیں انہیں گھر کی دعا دیتی ہیں دیواریں
جو بے گھر ہیں انہیں گھر کی دعا دیتی ہیں دیواریں
پھر اپنے سائے میں ان کو سلا دیتی ہیں دیواریں
اسیری ہی مقدر ہے تو کوئی کیا کرے آخر
مقید کر کے اپنے میں سزا دیتی ہیں دیواریں
ہماری زیست میں ایسے بھی لمحے آتے ہیں اکثر
دراروں کے توسط سے ہوا دیتی ہیں دیواریں
مری چیخیں فصیلوں سے کبھی باہر نہیں جاتیں
شکستہ ہو کے گرنے پر صدا دیتی ہیں دیواریں
میسر گھر نہیں جن کو جو راہوں میں بھٹکتے ہیں
ظفرؔ ان کو مکانوں کا پتہ دیتی ہیں دیواریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.