Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ابھرے وقت کے سانچے میں ڈھل کے

عارف عبدالمتین

جو ابھرے وقت کے سانچے میں ڈھل کے

عارف عبدالمتین

MORE BYعارف عبدالمتین

    جو ابھرے وقت کے سانچے میں ڈھل کے

    وہ ڈوبے ایک عالم کو بدل کے

    غم منزل تجھے شاید خبر ہو

    یہاں پہنچے ہیں کتنے کوس چل کے

    اب ان کے پاس آنسو ہیں نہ آہیں

    جو غم کی آگ سے نکلے ہیں جل کے

    زمیں کی ایک ہی جنبش بہت ہے

    زمیں سے آ ملیں گے یہ محل کے

    ہمیں نے راستوں کی خاک چھانی

    ہمیں آئے ہیں تیرے پاس چل کے

    ان آنکھوں نے یہ ان ہونی بھی دیکھی

    نسیم صبح گزری گل مسل کے

    زمانہ کیوں تجھی پر مر رہا ہے

    بہانے جب کہ لاکھوں ہیں اجل کے

    تری گفتار پر عالم فدا ہے

    تری باتوں میں تیور ہیں غزل کے

    سحر ہونے کو ہے عارفؔ خدارا

    گھڑی بھر سو رہو پہلو بدل کے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 183)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے