خاک و خوں کی نئی تنظیم میں شامل ہو جاؤ
خاک و خوں کی نئی تنظیم میں شامل ہو جاؤ
زندہ رہنا ہو تمہیں بھی تو مرا دل ہو جاؤ
بے بدن روح بنے پھرتے رہو گے کب تک
جاؤ چپکے سے کسی جسم میں داخل ہو جاؤ
شہر تم کو جو پریشان بہت کرتا ہے
دشت بن جاؤ اور اس شہر پہ نازل ہو جاؤ
ناخن عشق سے پھر سہل بنا لیں گے تمہیں
صحبت شہر میں تم کتنے ہی مشکل ہو جاؤ
بے نتیجہ ہی رہے گا یہ مسلسل ٹکراؤ
یا تو دنیا کے بنو یا متبادل ہو جاؤ
حق پرستی بھی عجب کار محبت ہے جہاں
اک قدم حد سے گزر جاؤ تو باطل ہو جاؤ
فرحتؔ احساس ٹھہر جاؤ یہ عجلت کیسی
ابھی کچھ اور بھی ہو لو کسی قابل ہو جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.