مثال سنگ پڑا کب تک انتظار کروں
پگھلنے میں جو روانی ہے اختیار کروں
خبر نہیں وہاں تو کون سے لباس میں ہو
میں کیسے عالم پنہاں کو آشکار کروں
برنگ موجۂ خوشبو اڑا اڑا پھرے تو
میں اپنے قرب سے کیوں تجھ کو زیر بار کروں
میں دیکھتا ہوں اسے کیسے کیسے رنگوں میں
کشید رنگ کروں اور بار بار کروں
وہ ایک بار بھی مجھ سے نظر ملائے اگر
تو میں اسے بھی کوئی مہرباں شمار کروں
جو تو گیا ہے تو میں بھی چلا گیا گویا
اور اب بھی دشت تحیر میں خود کو خار کروں
یونہی تو میں ظفرؔ اس حال کو نہیں پہنچا
فریب دے جو مجھے اس پہ اعتبار کروں
مأخذ:
Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 612)
- مصنف: Naseer Ahmed Nasir
-
- اشاعت: Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
- ناشر: H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi
- سن اشاعت: Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.