aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موند کر آنکھیں تلاش بحر و بر کرنے لگے

اقبال ساجد

موند کر آنکھیں تلاش بحر و بر کرنے لگے

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    موند کر آنکھیں تلاش بحر و بر کرنے لگے

    لوگ اپنی ذات کے اندر سفر کرنے لگے

    مانجھیوں کے گیت سن کر آ گیا دریا کو جوش

    ساحلوں پہ رقص تیزی سے بھنور کرنے لگے

    بڑھ گیا ہے اس قدر اب سرخ رو ہونے کا شوق

    لوگ اپنے خون سے جسموں کو تر کرنے لگے

    باندھ دے شاخوں سے تو مٹی کے پھل کاغذ کے پھول

    یہ تقاضا راہ میں اجڑے شجر کرنے لگے

    گاؤں میں کچے گھروں کی قیمتیں بڑھنے لگیں

    شہر سے نقل مکانی اہل زر کرنے لگے

    جیسے ہر چہرے کی آنکھیں سر کے پیچھے آ لگیں

    سب کے سب الٹے ہی قدموں سے سفر کرنے لگے

    اب پڑھے لکھے بھی ساجدؔ آ کے بیکاری سے تنگ

    شب کو دیواروں پہ چسپاں پوسٹر کرنے لگے

    مأخذ:

    kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 295)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے