aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے

علامہ اقبال

نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    ( بال جبریل)

    نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے

    جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے

    یہ عقل و دل ہیں شرر شعلۂ محبت کے

    وہ خار و خس کے لیے ہے یہ نیستاں کے لیے

    مقام پرورش آہ و نالہ ہے یہ چمن

    نہ سیر گل کے لیے ہے نہ آشیاں کے لیے

    رہے گا راوی و نیل و فرات میں کب تک

    ترا سفینہ کہ ہے بحر بیکراں کے لیے

    نشان راہ دکھاتے تھے جو ستاروں کو

    ترس گئے ہیں کسی مرد راہ داں کے لیے

    نگہ بلند سخن دل نواز جاں پرسوز

    یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لیے

    ذرا سی بات تھی اندیشۂ عجم نے اسے

    بڑھا دیا ہے فقط زیب داستاں کے لیے

    مرے گلو میں ہے اک نغمہ جبرائیل آشوب

    سنبھال کر جسے رکھا ہے لا مکاں کے لیے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ضیا محی الدین

    ضیا محی الدین

    نامعلوم

    نامعلوم

    مقصود علی خان

    مقصود علی خان

    مسعود رانا

    مسعود رانا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے نعمان شوق

    نعمان شوق

    نہ تو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے نعمان شوق

    مأخذ:

    کلیات اقبال اردو (Pg. 484)

    • مصنف: علامہ اقبال
      • ناشر: کتابی دنیا، دہلی
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے