Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روٹھ کر آنکھ کے اندر سے نکل جاتے ہیں

توقیر تقی

روٹھ کر آنکھ کے اندر سے نکل جاتے ہیں

توقیر تقی

MORE BYتوقیر تقی

    روٹھ کر آنکھ کے اندر سے نکل جاتے ہیں

    اشک بچوں کی طرح گھر سے نکل جاتے ہیں

    سبز پیڑوں کو پتہ تک نہیں چلتا شاید

    زرد پتے بھرے منظر سے نکل جاتے ہیں

    اس گزر گاہ محبت میں کہاں آ گیا میں

    دوست چپ چاپ برابر سے نکل جاتے ہیں

    تم تراشے ہوئے بت ہو کسی محراب کے بیچ

    ہم زوائد ہیں جو پتھر سے نکل جاتے ہیں

    ساحلی ریت میں کیا ایسی کشش ہے کہ گہر

    سیپ میں بند سمندر سے نکل جاتے ہیں

    میں ترے ہجر سے نکلوں گا تو مر جاؤں گا

    ہائے وہ لوگ جو محور سے نکل جاتے ہیں

    آخرش صبح قیامت کی اذاں آتی ہے

    اور ہم شام کے لشکر سے نکل جاتے ہیں

    مأخذ:

    Anaa-ul-Ishq (Pg. 74)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے