aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھ رہے ہیں مگر بولنے کا یارا نہیں

افتخار عارف

سمجھ رہے ہیں مگر بولنے کا یارا نہیں

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    سمجھ رہے ہیں مگر بولنے کا یارا نہیں

    جو ہم سے مل کے بچھڑ جائے وہ ہمارا نہیں

    ابھی سے برف الجھنے لگی ہے بالوں سے

    ابھی تو قرض مہ و سال بھی اتارا نہیں

    بس ایک شام اسے آواز دی تھی ہجر کی شام

    پھر اس کے بعد اسے عمر بھر پکارا نہیں

    ہوا کچھ ایسی چلی ہے کہ تیرے وحشی کو

    مزاج پرسی باد صبا گوارا نہیں

    سمندروں کو بھی حیرت ہوئی کہ ڈوبتے وقت

    کسی کو ہم نے مدد کے لیے پکارا نہیں

    وہ ہم نہیں تھے تو پھر کون تھا سر بازار

    جو کہہ رہا تھا کہ بکنا ہمیں گوارا نہیں

    ہم اہل دل ہیں محبت کی نسبتوں کے امین

    ہمارے پاس زمینوں کا گوشوارہ نہیں

    RECITATIONS

    افتخار عارف

    افتخار عارف,

    افتخار عارف

    سمجھ رہے ہیں مگر بولنے کا یارا نہیں افتخار عارف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے