وہ نہیں اس کی مگر جادوگری موجود ہے
وہ نہیں اس کی مگر جادوگری موجود ہے
اک سحر آلود مجھ میں بے خودی موجود ہے
صف بہ صف دشمن ہی دشمن ہیں مرے چاروں طرف
حوصلہ دیکھو کہ پھر بھی زندگی موجود ہے
بجھ گئی ہے بستیوں کی آگ اک مدت ہوئی
ذہن میں لیکن ابھی تک شعلگی موجود ہے
باد صرصر چل رہی ہے اور اس کے باوجود
پھر بھی شمعوں میں ابھی تک روشنی موجود ہے
ہے عجب اعجاز یہ اس کی محبت کا ظفرؔ
جاگتی آنکھوں میں خواب زندگی موجود ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.