Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

CANCEL DOWNLOAD SHER

Author : Unknown Author

Publisher : Unknown Organization

Language : Urdu

Categories : Fiction

Sub Categories : Dastaan

Pages : 165

Contributor : Haider Ali

alf laila
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

About The Book

آٹھویں صدی عیسوی میں عرب قصہ گوؤں کے ذریعہ تخلیق کی گئی الف لیلیٰ‎‎ کہانیوں کی ایک مشہور کتاب ہے... جب مستقل اضافوں کے بعد اس داستان کی بطن سے ہزاروں قصے جنم لینے لگے، تو اس کا پورا نام اَلف لیلۃ و لیلۃ (ایک ہزار ایک رات) تجویز کردیا گیا... یہ پوری داستان ایک ہزار ایک راتوں کے قصوں پر محیط ہے، جس کے کچھ مشہور قصے، الہ دین، علی بابا، مچھیرا اور جن، سندباد جہازی، تین سیب، سمندری بوڑھا، شہر زاد، حاتم طائی... وغیرہ ہیں... کہتے ہیں کہ سمرقند کا ایک بادشاہ شہر یار اپنی ملکہ کی بے وفائی سے دل برداشتہ ہو کر عورت ذات سے بدظن ہو گیا۔ وہ ہر روز ایک شادی کرتا اور صبح عورت کو قتل کردیتا۔ یہ سلسلہ اس قدر دراز ہوا کہ ریاست میں عورتوں کی کمی ہونے لگی... تب وزیر زادی شہر زاد نے عورتوں کو محفوظ کرنے کا منصوبہ بنایا اور بادشاہ سے شادی کرلی۔ وہ ہر رات بادشاہ کو ایک کہانی سناتی، جب کہانی کلائمیکس پر پہنچتی تو وہ اسے کل کے لئے ملتوی کردیتی، اور کل وہ کہانی مکمل کرکے دوسری کہانی شروع کردیتی، چونکہ بادشاہ کہانیاں سننے کا بہت شوقین تھا، اس لئے ہر روز اس کا قتل ملتوی کردیتا... اس طرح کہانیوں کا سلسلہ ایک ہزار ایک راتوں تک پہنچ جاتا ہے... اس طویل مدت میں اس کے دو بچے ہوجاتے ہیں اور عورت ذات سے بادشاہ کی بدظنی جاتی رہتی ہے۔ زیر نطر کتاب میں تمام کہانیاں مختصرا دلچسپ انداز میں اردو کا پیراہن پہنے ہوئے ہیں۔ لیکن کتاب میں مترجم اور ناشر کا کوئی مذکور نہیں ہے۔

.....Read more
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

More From Author

Read the author's other books here.

See More

Popular And Trending Read

Find out most popular and trending Urdu books right here.

See More

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
Speak Now