aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مرزا حسین بیگ جرار کا ذکر اردو کی ادبی تاریخ میں شاید ہی کہیں ملتا ہو۔ دیگر کتابوں میں بھی ان کے بارے میں معلومات کم ہی دستیاب ہیں۔ حالانکہ اسے ادب کی تاریخ کا ظالمانہ رویہ کہا جانا چاہیے کہ ایسے نہ جانے کتنے شعرا ہوں گے جو زمانے اور مؤرخ کے ستم کا شکار ہو کر گمنام رہ گئے۔ حالانکہ اگر ان کے کلام کا مطالعہ بغور اور بالاستیعاب کیا جائے تو بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ ان کے کلام میں کشش ہے، روانی ہے، کلاسیکی رچاؤ ہے۔ یہ ان کی شاعری کے وہ پہلو ہیں فوراً قاری کی توجہ اپنی جانب کھینچتے ہیں۔ ان کی شاعری میں صیاد، اسیر، قفس، چمن، مرغان قفس، بلبل اور گلشن جیسے استعارے بکثرت پائے جاتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS