Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

CANCEL DOWNLOAD SHER

hazaar dastan ( alf laila nasr )

Volume-004

Publisher : Munshi Nawal Kishor, Lucknow

Year of Publication : 1922

Language : Urdu

Categories : Translation

Sub Categories : Dastaan

Pages : 142

Translator : Hamid Ali Khan Hamid

Contributor : Suman Mishra

hazaar dastan ( alf laila nasr )
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

About The Book

آٹھویں صدی عیسوی میں عرب قصہ گوؤں کے ذریعہ تخلیق کی گئی الف لیلیٰ‎‎ کہانیوں کی ایک مشہور کتاب ہے... جب مستقل اضافوں کے بعد اس داستان کی بطن سے ہزاروں قصے جنم لینے لگے، تو اس کا پورا نام اَلف لیلۃ و لیلۃ (ایک ہزار ایک رات) تجویز کردیا گیا... یہ پوری داستان ایک ہزار ایک راتوں کے قصوں پر محیط ہے، جس کے کچھ مشہور قصے، الہ دین، علی بابا، مچھیرا اور جن، سندباد جہازی، تین سیب، سمندری بوڑھا، شہر زاد، حاتم طائی... وغیرہ ہیں... کہتے ہیں کہ سمرقند کا ایک بادشاہ شہر یار اپنی ملکہ کی بے وفائی سے دل برداشتہ ہو کر عورت ذات سے بدظن ہو گیا۔ وہ ہر روز ایک شادی کرتا اور صبح عورت کو قتل کردیتا۔ یہ سلسلہ اس قدر دراز ہوا کہ ریاست میں عورتوں کی کمی ہونے لگی... تب وزیر زادی شہر زاد نے عورتوں کو محفوظ کرنے کا منصوبہ بنایا اور بادشاہ سے شادی کرلی۔ وہ ہر رات بادشاہ کو ایک کہانی سناتی، جب کہانی کلائمیکس پر پہنچتی تو وہ اسے کل کے لئے ملتوی کردیتی، اور کل وہ کہانی مکمل کرکے دوسری کہانی شروع کردیتی، چونکہ بادشاہ کہانیاں سننے کا بہت شوقین تھا، اس لئے ہر روز اس کا قتل ملتوی کردیتا... اس طرح کہانیوں کا سلسلہ ایک ہزار ایک راتوں تک پہنچ جاتا ہے... اس طویل مدت میں اس کے دو بچے ہوجاتے ہیں اور عورت ذات سے بادشاہ کی بدظنی جاتی رہتی ہے۔ زیر نظر داستان الف لیلہ کا ہزار داستان کے نام سے اردو ترجمہ ہے۔ جس کو حامد علی حامد نے انجام دیا ہے۔ اور یہ اس کی چوتھی جلد ہے۔

.....Read more
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

Popular And Trending Read

Find out most popular and trending Urdu books right here.

See More

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
Speak Now