aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال کی شاعری اور ان کی فکر کی چھاپ ہمارے ادب، ہماری سیاست اور ہماری ثقافت پر بہت گہری ہے۔انہوں نے شاعری بھی کی تو اس مقصد عالی کو پیش نظر رکھا کہ وہ فرد ملت اور جماعت انسانی کی ترفیع کے لیے ان اقدار کو اجاگر کریں جو انہیں زندگی کی معراج سے آشنا کر دیں ۔انہوں نے انسانی زندگی کے ہر پہلو پر اپنے حیات افروز کلام اور اپنی حکومت اندوز نثری تحریروں میں بیان کیا ہے ۔پیش نظر مقالے میں ان کی نثری تحریروں کا جائزہ لے کر ان پہلودار شخصیت کے رویے کا تعین کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ اصل مقالہ انگریزی میں لکھا گیا تھا اہل نظر کے اصرار پر '"اے ایس رحمان" نے اسے اردو ترجمہ کیا ہے۔ اس مقالے سے اقبال کے شولزم کے تئیں نطریات ملاحظہ کئے جاسکتے ہین۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS