Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : غلام عباس

ایڈیٹر : شیما مجید

ناشر : شیخ غلام علی اینڈ سنز ایجوکیشنل پبلیشرز، لاہور

زبان : Urdu

موضوعات : ادب اطفال, خواتین کی تحریریں

ذیلی زمرہ جات : افسانہ

صفحات : 44

معاون : ریختہ

جلا وطن
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

بچوں کی کہانی لکھنا بچے کا کھیل نہیں ۔ جو مصنف بچوں کے دماغ میں گھس کر ان کی جیسی بات کرے اور اس بات کا لحاظ بھی رکھے کہ دماغ تعمیری سمت میں رواں ہو ، سب کے بس کی بات نہیں ۔ مگر ہمارے ادیبوں میں کچھ نے اس مشکل کام کو بھی بخوبی انجام دیا ہے۔ زیر نظر کتاب میں بچوں کی کہانیاں ہیں ۔البتہ ان کہانیوں میں کسی کسی مقام پر الفاظ کا انتخاب ذرا سخت کیا گیا ہے، مقصد ہے بچوں میں نئی سوچ اور نئی تلاش کی امنگ پیدا کرنا ۔ کتاب کی بیشتر کہانیاں قدیم مصنفوں کی ہیں۔ ان کہانیوں نے اپنے دور کے بچوں میں بڑی مقبولیت حاصل کی تھی، اسی تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے حالیہ دور کے بچوں کو کتاب کے ذریعہ کہانی سنائی جا رہی ہے۔ کہانی کا ماخذ کیا ہے اور اس کا اصل مصنف کون ہے، اسے کہانی کے ساتھ لکھ دیا گیا ہے۔ ان سبق آموز کہانیوں کو پڑھ کر بچے یقیناً اس سے خوب خوب استفادہ کریں گے۔ ٹائیٹل پر ایک ڈاکٹر، سپاہی اور رائٹر کی تصویر بچوں کے اذھان کو اپنی طرف مائل کرتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

آنندی جیسی خوبصورت کہانی کے لیے مشہور غلام عباس ۱۷ نومبر ۱۹۰۹ کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ لاہور سے انٹر اور علوم مشرقیہ کی تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۲۵ سے  لکھنے کا سفر شروع کیا۔ ابتدا میں بچوں کے لیےنظمیں اور کہانیاں  لکھیں جو کتابی صورت میں دارلاشاعت پنجاب لاہور سےشائع ہوئیں  اور غیر ملکی افسانوں کے اردو میں ترجمے کیے۔ ۱۹۲۸ میں امتیاز علی تاج کے ساتھ ان کے رسالے’ پھول‘ اور’ تہذیب نسواں‘میں معاون مدیر کی حثیت سے کام کیا۔ ۱۹۳۸ میں آل انڈیا ریڈیو سے منسلک ہو گئے۔ ریڈیو کے ہندی اردو رسالے ’آواز‘ اور’ سارنگ‘ انھیں کی ادارت میں شائع ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوگئے۔اور ریڈیو کے رسالے ’آہنگ‘ کی ادارت کی۔ ۱۹۴۹ میں کچھ وقت مرکزی وزارت واطلاعات ونشریات سے وابستہ ہوکر بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر  پبلک ریلیشنز کے خدمات انجام دیں۔ ۱۹۴۹ میں ہی بی بی سی لندن سے بطور پروگرام پروڈیوسر وابستہ ہوئے۔۱۹۵۲ میں واپس پاکستان لوٹ آئے اور ’آہنگ  ‘ کے ادارتی امور سے وابستہ ہوگیے۔ ۱۹۶۷ میں ملازمت سے سبکدوش ہویے۔یکم نومبر ۱۹۸۲ کو لاہور میں انتقال ہوا۔ 
غلام عباس کا نام افسانہ نگار کی حیثیت سے انجمن ترقی پسند مصنفین کے قیام سے کچھ پہلے احمد           علی ، علی عباس حسینی، حجاب امتیاز علی ،رشید جہاں وغیر کے ساتھ سامنے آیا ۔ اور بہت جلد وہ اپنے وقت میں ایک سنجیدہ اور غیر معمولی افسانہ نگار کے طور پر تسلیم کر لیے گیے۔غلام عباس  نے خیر وشر کے روایتی تصور سے اوپر اٹھ کر انسانی زندگی کی حقیقتوں کی کہانیاں لکھیں ۔ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’آنندی‘۱۹۴۸ میں مکتبہ جدید لاہور سے شائع ہوا اور دوسرا مجموعہ ’جاڑے کی چاندنی‘ جولائی۱۹۶۰ میں۔تیسرا اور آخری مجموعہ’ کن رس‘ ۱۹۶۹ میں لاہور سے شائع ہوا۔ ان کے علاوہ’ گوندنی والا تکیہ ‘ کے نام سے ان کا ایک ناول بھی منظر عام پر آیا۔ 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے