Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : مولانا محمد علی جوہر

V4EBook EditionNumber : 001

ناشر : مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی

سن اشاعت : 1936

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : مجموعہ

صفحات : 140

معاون : سمن مشرا

کلام جوہر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

یہ کتاب رئیس الاحرار مولانا محمد علی جوہر کی شاعری کا احاطہ کرتی ہے ۔مولانا کو دست قدرت نے قیادت، صحافت، خطابت کے ساتھ ساتھ شاعری کی زبردست قوت عطا کی تھی۔زیر نظر کتاب کی ابتدا میں ایک طویل مضمون ہے ۔اس میں مولانا کا شعرو شاعری میں اتم شوق کے بارے میں بیان ہے۔ اس کے علاوہ ان کی زندگی کے مختلف جہات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ شعری کلام کا آغاز قطعات سے ہوا ہے۔ اس کی شروعات جس قطعہ سے ہوئی ہے اسے ۱۹۰۷ میں سر سید کی برسی کے موقع پر پڑھا گیا تھا ۔ آگے متعدد قطعات مذہبی نوعیت کے ہیں۔ جیل میں بیٹی کی بیماری کی اطلاع ملی، افسردہ ہوکر ایک قطعہ کہا، اسے یہاں نقل کیا گیا ہے۔ دوسرے حصے میں غزلیات نمونہ کلام کے عنوان سے کچھ غزلیں پیش کی گئی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ غزل کا سنہ اور مہینہ بھی لکھ دیا گیا ہے۔ اس کے آگے " غزلیات ردیف وار" ہے۔ کس حرف کی ردیف میں کتنی غزلیں ہیں؟ نمبر دے کر واضح کردیا گیا ہے۔کتاب کے اختتام میں مولانا مرحوم کی آخری غزل بھی شامل کی گئی ہے جو انتہائی پرسوز ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

محمد علی نام، جوہر تخلص۔ لقب ’’رئیس الاحرار‘‘۔۱۸۷۸ء میں رام پور میں پیدا ہوئے۔ علی گڑھ اور لنکن کالج، آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کی۔ ریاست ہائے بڑودہ اور رام پور میں ملازم رہے۔ ترک ملازمت کے بعد کلکتہ سے ہفتہ وار’’کامریڈ‘‘ اخبار جاری کیا۔دہلی میں ’’ہمدرد‘‘ کے نام سے اردو میں بھی اخبار کا اجرا کیا۔ ۱۹۱۴ء میں برطانوی پالیسی کے خلاف لکھنے پر آپ کو نظر بند کیا گیا۔۱۹۱۹ء میں رہائی کے بعد تحریک خلافت میں حصہ لیا۔ گاندھی کی معیت میں ملک کی آزادی وتحریک خلافت کی تنظیم وتبلیغ کی غرض سے تحریک موالات میں حصہ لیا جس کی وجہ سے دوبار جیل جانا پڑا۔ ۱۹۴۳ء میں رہا ہوئے اور اسی سال کانگریس کے صدر بنائے گئے۔ بعض ہندوؤں کی ذہنیت کی وجہ سے مولانا کانگریس سے الگ ہوگئے۔مولانا گول میز کانفرس میں شرکت کے لیے لندن گئے اور وہیں ۴؍جنوری ۱۹۳۱ء کو انتقال کرگئے۔ بیت المقدس میں دفن ہوئے۔ شاعری میں داغ کے شاگرد تھے۔ دیوان ’’جوہر‘‘ شائع ہوگیا ہے۔ محمد علی جوہرؔ انگریزی زبان کے صاحب طرز انشا پرداز تھے۔ ہندوستان کی آزادی کے بہت بڑے علم بردار اور مسلمانوں کے محبوب لیڈر تھے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے