Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : جعفر زٹلی

ناشر : مطبع علی بخش خان

سن اشاعت : 1814

زبان : Urdu, Persian

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : کلیات

صفحات : 58

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

کلیات جعفر زٹلی
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

جعفر زٹلی کو فارسی میں عبور ہونے کے ساتھ ساتھ ہندی اور ریختہ پر بھی مہارت حاصل تھی یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری میں فارسی اور ریختہ کا خوبصورت امتزاج نظر آتا ہے۔ ان کے اشعار میں شوخی اور ظرافت نمایاں ہے ان کی ظریفانہ کلام میں ہجویات، قطعات، نظمیں اور غزلیں وغیرہ ملتی ہیں ان کی اکثر ظریفانہ غزلیات فارسی زبان میں ہیں لیکن بعض غزلیات اور اشعار آج کی اردو زبان کے قریب تر ہیں۔ جعفر زٹلی اردو کا پہلا طنزیہ و مزاحیہ شاعر ہے۔ محمد عارف مزاحیہ غزل کے خدوخال میں جعفر زٹلی کے بارے میں لکھتے ہیں۔ "مرزا جعفر زٹلی کا کلام طنز، ظرافت، ہزل گوئی اور مختلف ہجویات کا مرقع ہے، گو کلام کا بیش تر حصہ فحاشی، عریانی اور پھکڑپن پر مشتمل ہے لیکن اس کے باوجود زبان و بیان اور فن پر ان کی دسترس سے انکار ممکن نہیں۔ نظم و نثر ہر دو اصناف میں ان کے کلام کا غالب حصہ فارسی پر مشتمل ہے تاہم اردو نظمیں اور ہجویات قابل غور ہیں۔ ماہرین نقد و نظر مطابق جعفر زٹلی ہی اردو کا پہلا باقاعدہ طنز و مزاح نگار شاعر قرار پاتا ہے۔ "زیر نظر کتاب جعفر زٹلی کا کلیات ہے۔ اس میں کلامِ نظم و نثر کا زیادہ تر حصہ فارسی پر مشتمل ہے لیکن درمیان میں اردو کی پیوند کاری کی گئی ہے کہ کبھی کچھ الفاظ، کچھ مصرعے، ایک آدھ شعرغیر منظم صورت میں در آتے ہیں۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

جعفر زٹلی ’’اردو نظم میں جعفر زٹلّی کو پہلا ظریف شاعر یا ہزّالی مانا جاتا ہے۔ ان کا زمانہ اورنگ زیب عالمگیر کا آخری دور ہے۔ چونکہ اس زمانہ میں دربار کی زبان فارسی تھی اور اردو کا رواج بہت کم تھا، اس لئے ان کی شاعری میں زیادہ فارسی کے الفاظ بلکہ پورے پورے فارسی کے مصرعے پائے جاتے ہیں۔ جہاں تک اس دور کے مذاق کا تعلق ہے، ہر وہ بات جس سے انسان ہنس پڑے خواہ وہ فحش ہی کیوں نہ ہو مزاح و ظرافت تصور کی جاتی تھی۔ نثر و نظم دونوں میں جعفر کا انداز بالکل ایک سا ہے۔ زٹلیؔ کی ہجویات سے نہ صرف رؤسا بلکہ بادشاہ اور شہزادے تک ڈرتے تھے۔ انہوں نے ’’شرارت‘‘ کے نام سے جو مضمون نثر میں لکھا ہے، اس میں بہت سی، اچھوتی اصطلاحات ہم کو ملتی ہیں۔ شعر و سخن کے میدان میں بھی انہوں نے انوکھی اضافتیں اور نئے نئے محاورات استعمال کئے ہیں۔‘‘

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے