Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : شرف الدین احمد یحییٰ منیری

ناشر : منشی نول کشور، لکھنؤ

زبان : Persian

موضوعات : خطوط, تصوف, مطبوعات منشی نول کشور

صفحات : 402

معاون : سمن مشرا

مکتوبات حضرت شیخ یحیٰ منیری
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

ہندوستان میں جن دو اشخاص کے خطوط کو قبولیت عامہ حاصل ہے ان میں ایک تو شیخ منیری کی ذات گرامی ہے اور دوسرے شیخ مجدد الف ثانی کے مکتوبات ہیں۔ شیخ منیری کے مکتوبات کے متعلق مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ دعوت وعزیمت میں لکھتے ہیں کہ انسان کے مقام اور مرتبہ قلب انسانی کی وسعت و رفعت، انسان کی صلاحیتوں، اس کی ترقی کے امکانات اور محبت کی قدر و قیمت کے متعلق لکھا گیا ہے۔ اس موضوع پر نظم میں حکیم سنائی، فرید الدین عطار، مولانا روم نے بہت کچھ فرمایا ہے لیکن نثر میں مخدوم الملک بہاری شیخ احمد شرف الدین یحییٰ منیری کے مکتوبات سے زیادہ موثر طاقتور اور بلیغ تحریر نظر سے نہیں گزری ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

حضرت مخدوم جہاں شیخ شرف الدین احمد یحییٰ منیری عالمی شہرت یافتہ صوفی اور مصنف ہیں۔

 آپ کا نام احمد، لقب شرف الدین خطاب مخدوم جہاں اور سلطان المحققین ہے۔ آپ کی ولادت شعبان المعظم 661ھ موافق 1263ء میں منیرشریف ضلع پٹنہ ہوئی۔

آپ کا نسب حضرت زیبر ابن عبدالمطلب سے جاکرملتاہے۔اس طرح آپ کا خاندان ہاشمی زبیری ہے۔ آپ کے پردادا حضرت امام محمد تاج فقیہ اپنے زمانہ کے بڑے عالم اور نامور فقیہ تھے۔ شام سے نقل مکانی کر کے بہار کے قصبہ منیر میں قیام پذیر ہوئے اور پھر اپنی اولاد کو منیر میں چھوڑ کر خود شہر مکہ لوٹ گئے۔

حضرت مخدوم جہاں جب سن شعور کو پہنچے تو والد ماجد حضرت مخدوم شیخ کمال الدین یحییٰ منیری نے ان کو مولانا شرف الدین ابوتوامہ کی معیت میں مزید تعلیم کے لئے سنارگاؤں بھیجا۔ مولانا ابوتوامہ اپنے وقت کے بڑے ممتاز عالم اورمحدث تھے۔ بعض اسباب کی بنا پر دہلی چھوڑکر بنگال کا رخ کیا ۔اثنائے سفر منیر میں بھی قیام کیا اور یہیں آپ ان کے علمی تبحر سے متاثر ہوئے۔ مولانا ابوتوامہ سے تفسیر، فقہ، حدیث، اصول، کلام، منطق، فلسفہ، ریاضیات و دیگر علوم کی تعلیم حاصل کی۔ زمانۂ طالب علمی ہی میں مولانا ابو توامہ کی صاحبزادی سے آپ کی شادی ہوئی۔

آپ کو بیعت و خلافت حضرت خواجہ نجیب الدین فردوسی سے تھی۔ آپ سے سلسلہ فردوسیہ کی نشرواشاعت خوب ہوئی۔ آپ کی عالمی شہرت ملفوظات اور مکتوبات صدی و دو صدی سے ہے۔ آج بھی ایک بڑا طبقہ تصوف کا حضرت مخدوم جہاں کی مکتوبات کا مطالعہ کرتا ہے۔

آپ کا انتقال 5 شوال 786ھ موافق 1380ء کی شب میں نماز عشاء کے وقت ہوا۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے