aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : عبد الحفیظ نعیمی

سن اشاعت : 1935

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : مرثیہ

صفحات : 274

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

مرثیۂ اندلس

مصنف: تعارف

نام عبدالحفیظ اور تخلص نعیمی تھا۔ ۱۵؍جنوری ۱۹۱۱ء کو موضع کرگناں ، ضلع پیلی بھیت (یوپی) میں پیدا ہوئے۔ تعلیم کی ابتدا ایک مکتب سے ہوئی جہاں کچھ اردو اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ ان کے گاؤں سے دو میل کے فاصلے پر ایک اسکول تھا۔ اس اسکول سے ساتویں درجے کا امتحان پاس کرکے مزید تعلیم کے لیے ۱۹۲۶ء میں گورنمنٹ ہائی اسکول ، پیلی بھیت میں داخلہ ہوا۔ اپریل ۱۹۳۰ء میں اول پوزیشن حاصل کرکے ہائی اسکول پاس کیا۔ اپریل ۱۹۳۶ء میں پرائیویٹ طور پر بی اے پاس کیا۔ ان کے اصرار پر ان کے والد نے ان کو علی گڑھ بھیج دیا جہاں انھوں نے ایم اے اور قانون کے امتحانات پاس کیے۔ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد وکالت کے پیشے سے منسلک ہوگئے۔زمانہ طالب علمی ہی میں نعیمی نے شاعری شروع کردی تھی۔ جگر مراد آبادی سے تلمذ حاصل تھا۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:
نظم : ’نجم درخشاں‘، ’مرتبہ اندلس‘(حصہ اول)، ’محراب گل ‘(شعری مجموعہ)، ’روزن خواب‘(شعری مجموعہ)۔
نثر : ’سرشار محبت‘، ’مجاہد اسلام‘۔

بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:421

.....مزید پڑھئے

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے