aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : اے۔ حمید

V4EBook EditionNumber : 001

ناشر : محمد نصیر ہمایوں

مقام اشاعت : لاہور, پاکستان

سن اشاعت : 1939

زبان : Urdu

موضوعات : سوانح حیات, تذکرہ

صفحات : 256

معاون : ریختہ

مشاہیر عالم

کتاب: تعارف

زیر نظر کتاب دنیا کی عظیم شخصیات کے مفصل تذکرے پر مبنی ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے تصویر و شبیہ کے اعتبار سے کامیابی حاصل کرنے کی بہترین کوشش کی ہے اور اسلوب نگارش ایسا سمویا ہے کہ کتاب میں کہیں پر بھی تاریخی ثقالت کا احساس نہیں ہوتا ہے ۔ ورنہ عموماً تواریخ کا فن خشک موضوع ہونے کے سبب قاری پر بوجھ بن جاتا ہے۔ کتاب میں جن مشاہیر کا ذکر آیا ہے، ان میں سے کئی ایسے ہیں جن کا تعلق ماضی قریب سے ہے اور عوام الناس میں جانے بھی جاتے ہیں لیکن کچھ ایسی شخصیتوں کو شامل کیا گیا ہے جو علمی حلقے میں تو مشہور ہیں لیکن عمومی طور پران کی شخصیتیں پردہ خفا میں ہیں ۔ کتاب کے مضامین میں واقعات کو ایک مخصوص اور محتاط تناسب سے بیان کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پڑھنے والا کسی واقعے کی طوالت سے نہ تو اکتاتا ہے اور نہ ہی کسی واقعے کا اختصار پڑھنے والے کو تشنہ چھوڑ تا ہے۔ پیچیدہ سے پیچیدہ عنوان کو سادگی اور روانی سے بیان کیا گیا ہے ۔ آٹھ تصویریں ہیں جو کہ بعض مضامین کے آخر میں لگائی گئی ہیں۔ ان تصاویر سے تواریخ کی اہم شخصیتوں کی شبیہ نظروں میں جھلکنے لگتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

 

اے ۔حمید (عبدالحمید)  کا شمار اردو کے مقبول ترین کہانی کاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے دو سو سے زیادہ افسانے، ناول اور ڈرامے لکھے۔ ان کی پیدائش  ۲۵ اگست ۱۹۲۸ کو امرتسر میں ہوئی۔ مقامی اسکول سے ہی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ قیام پاکستان کے بعد پرائیویٹ طور پر ایف اے پاس کرکے ریڈیو پاکستان سے بطوراسٹاف آرٹسٹ وابستہ ہوگئے۔ جہاں ان کے فرائض میں ریڈیو فیچر  اور ریڈیو ڈرامے لکھنا شامل تھا۔ ۱۹۸۰ میں ملازمت سے اسعفی دے کر امریکہ چلے گئے  اور وائس آف امریکہ میں پروڈیوسر کی نوکری اختیار کی۔ لیکن جلد ہی وہاں کی زندگی کے ہنگاموں سے اکتا کر پاکستان  لوٹ آئےاور زندگی کے آخری لمحوں تک فری لانس رائٹر کے طور پر کام کرتے رہے۔
 اے ۔حمید کا پہلا افسانہ ’منزل منزل‘ ۱۹۴۸ کو ادب لطیف میں شائع ہوا۔  ابتدائی کہانیوں سے ہی ان کی مقبولیت کا سفر شروع ہوگیا تھا۔اے حمید نے اپنی کہانیوں میں رومانیت  اور ماضی پرستی کی ایسی جادوئی  فضا قائم کی کہ جب تک وہ لکھتے رہے ان کے قارئین دیوانہ وار   ان کو پڑھتے رہے۔ ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’منزل منزل ‘ کے نام سے شائع ہوا جسے نوجوان پرھنے والوں میں بے انتہا مقبولیت حاصل ہوئی۔نوے کی دہائی میں انہوں نے بچوں کے لیے ایک سلسلہ وار ڈرامہ   ’عینک والاجن‘ کے نام سے لکھا۔ اس ڈرامے کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ ابھی سیزن ختم نہ ہوتا کہ دوسرے کی ڈیمانڈ آنے لگتی  اور لوگ بے تابی سے اس کا انتظار کرتے۔ 
اے۔ حمیدکی  ساری کتابوں کی تعداد  دوسو سے زیادہ  ہے۔ ان کی مقبول عام کتابوں میں پازیب،پھر بہار آئی، شہکار، مرزا غالب رائل  پارک میں ،تتلی، بہرام، جہنم کے پجاری، بگولے، دیکھوشہر لاہور، جنوبی ہند کے جنگلوں میں، گنگا کے پجاری ناگ، پہلی محبت کے آنسو، اہرام کے دیوتا، ویران حویلی کا آسیب، اداس جنگل کی خوشبو، بلیدان، چاند چہرے اور گلستان ادب کی سنہری یادیں، خفیہ مشن، وغیرہ شامل ہیں۔
۲۹ اپریل ۲۰۱۱ کو لاہور میں انتقال ہوا۔


 

 

.....مزید پڑھئے

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے