aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف: تعارف

خلیل الرحمن اعظمی 9اگست 1927کو اعظم گڑھ کے سیدھا سلطان پور میں پیدا ہوئے ۔ان کے والد مولانا محمد شفیع جید عالم دین تھے ۔کہتے ہیں شبلی سے ان کے براہ راست مراسم تھے ۔والدہ رابعہ بیگم معمولی پڑھی لکھی تھیں ۔طالب علمی کے زمانے میں ہی خلیل  نے ایک قلمی رسالہ بیداری نکالا جس میں دوسرے طالبعلم بھی لکھتے تھے ۔اسی زمانے میں بچوں کے رسائل میں ان کی کہانیاں اور نظمیں چھپنے لگی تھیں۔وہ اپنے نام کے ساتھ مستقیمی لکھتے تھے ۔ پروفیسر رشید احمد صدیقی کی تحریروں سے متاثر ہوکر علی گڑھ تعلیم حاصل کرنے آئے ۔47کے فساد میں دہلی اور علی گڑھ کے درمیان فسادیوں نے اس ترقی پسند شاعر کو ٹرین سے پھینک دیا تھا۔کہا جاتا ہے کہ باقر مہدی ساتھ میں تھے وہ چلتی ٹرین سے کودے اور ان کو ریلیف کیمپ تک پہنچایا ۔جب خلیل  بی اے کے طالب علم تھے آتش پر ان کا مقالہ بالاقساط نگار میں شائع ہوا۔انجمن ترقی پسند مصنفین کے سکریٹری بھی ہوئے ۔رشید احمد صدیقی کی وجہ سے ان کو علی گڑھ گزٹ میں نوکری ملی ۔اپنی ادارت کے زمانے میں خلیل نے اس گزٹ کو علمی اور ادبی اخبار بنا دیا ۔1953میں علی گڑھ میں لیکچر ر ہوگئے ۔ سہیل عظیم آبادی کی پہل پر ان کی شادی راشدہ بیگم سے ہوئی ۔’’ترقی پسندتحریک‘‘ پرمقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ یکم جون1978ء کو علی گڑھ میں انتقال کرگئے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے