aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نثری نظم شاعری کی وہ صنف ہے جس کا خارج تو نثر کے پیرائے میں ہو مگر اپنے مواد کے اعتبار سے شعری ہو یا غیرموزوں نظم ، ایسی نظم جو بحر اور قافیے غیرہ سے مبرا ہو۔نثری نظم کی یہ تحریک کراچی سے شروع ہوئی تھی۔ستر کے دہائی میں کراچی میں حلقہ ارباب ذوق ، ترقی پسند مضنفین اور جامعہ کراچی کے شعبہ فلسفہ کی " دی رائڑز" کی ادبی اور علمی نشتوں میں نثری نظم پر برسوں بحث مباحثہ رہا۔جس کی رودار اخبارت میں شائع بھی ہوتی رہی اسی زمانے میں اردو کے ترقی پسند نقاد اور صحافی محمدعلی صدیقی نے انگریزی کے اخبار "ڈان" میں اپنے ادبی حاشیے " ایریل"میں اس وقت کے وزیر اعظم ذولفقار علی بھٹو سے یہ مضحکہ خیز اپیل کی تھی کہ وہ نثری نظم پر پابندی لگائیں۔ 1976 میں قمر جمیل کے گھر ، عزیز آباد ، کراچی میں " پروز پوئم سرکل" کی بنیاد رکھی گئی۔ اس اجلاس میں احمد ہمدانی ، اداکارطلعت حسین ، قمر جمیل ، مبارک احمد ، حمایت علی شاعر ، سلیم احمد ، رئیس فروغ کے علاوہ کراچی کے بہت سے نوجوان شعرا نے اس اجلاس میں شرکت کی تھی ۔ اسی زمانے میں مخدوم منور نے زیر نظر کتاب ، چوتھی تحریک ، راشد اور نثری نظم ، نثری نظم اور بیمار تنقید ، موجودہ عہد اور نثری نظم ، نثری نظؐم 1975-76 ء میں جیسے موضوعات پر کھل کر اظہار خیال کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS