aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
امام غزالی کی "المنقذ من الضلال و الموصل الیٰ ذی العزۃ و الجلال" یہ ایک ایسی خود نوشت ہے جو بہت مختصر ہوتے ہوئے بھی بے انتہا مشہور و مقبول ہے۔ اس میں غزالی نے اپنے فکری و نظری انقلاب کی نہایت دلچسپ داستان بیان کی ہے۔ کہ کس طرح انہوں نے اپنی روحانی کشمکش، اندرونی اضطراب اور تلاش حق میں ہر در کی خاک چھاننے کے بعد اس منزل تک رسائی حاصل کی جہاں صرف نور و یقین کی جلوہ سامانی ہے۔ اس سرگزشت کے ساتھ ہی بیچ بیچ میں غزالی نے اپنی پختہ فکر اور زاویۂ نگاہ کا تذکرہ بھی کر دیا ہے۔ جس سے غزالی کے فکری منہج کا تعین آسان ہوجاتا ہے۔ زیر نظر "سرگزشت غزالی" کے نام سے اردو ترجمہ ہے جس میں مبسوط مقدمہ کے ساتھ سرگزشت کے مضامین پر بہت عمدگی سے بحث کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS