aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "تحقیق سخن" مولوی سید حسن مرتضی کی تصنیف ہے جو امیر مینائی کے شاگرد تھے۔ تحقیق سخن کتاب کا تاریخی نام ہے، جس سے سن تصنیف 1328ھ نکلتا ہے۔ اس کتاب میں شاعری کی خوبیوں اور اور خامیوں سے متعارف کرایا گیا ہے۔ کتاب کے شروع میں ایک قطعہ ہے، جس میں اصناف سخن سے متعلق خوبیوں اور خامیوں کا اظہار کیا ہے، یہ قطعہ پوری کتاب کی بنیاد محسوس ہوتا ہے۔ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے، عیوب سخن، قیود سخن اور اصناف سخن۔ پہلے حصہ میں شاعری کی خامیاں بیان کی گئی ہیں، اس میں تعقید حشو و زوائد وغیرہ عیوب کا تعارف کرایا گیا ہے، اور مثالوں کے ذریعے ان کی توضیح کی گئی ہے۔ قیود سخن ، اس حصے میں متروکات محاورات اور تذکیر و تانیث وغیرہ کا تذکرہ ہے، مثالوں کے ذریعے گفتگو مزید واضح ہوگئی ہے۔ آخر میں اصناف سخن کا تعارف کرایا گیا ہے، غزل قصیدہ، مرثیہ مثنوی وغیرہ اصناف سخن اس حصے میں شامل ہیں، یہاں بھی مثالوں کے ذریعے اصناف کی ہیئت و خصوصیت واضح کی گئی ہے، کتاب شاعری سے متعلق اہم معلومات سے واقف کراتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS