aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"طوفان کی رات" اے حمید کا ناول ہے۔ یہ ناول 1961 میں لکھا گیا تھا۔ ناول کا اہم کردار میر صاحب ہیں جو کہ ایک شریف خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ایک ان کا نوجوان بیٹا ہے، میر صاحب سٹی بینک میں مینجر کی پوسٹ پر بڑی ہی ایمانداری کے ساتھ خدمت انجام دیتے آئے ہیں، تاہم وہ طوفان کی رات نجمہ کے جھانسے میں آجاتے ہیں۔ نجمہ عشق کا سہارا لیکر میر صاحب سے خوب پیسے اینٹھتی ہے، میر صاحب بھی عشق میں پھنس کر بینک میں غبن کر، نجمہ کے اوپر پانی کی طرح پیسہ بہانے لگے ہیں۔ نجمہ کے ترکش میں کئی ایک تیر ہیں، ادھر میر صاحب ہر قدم مزید جو شو دیوانگی کے عالم میں نجمہ کے دام میں پھنستے جاتے، ساتھ ہی ساتھ ،میر صاحب کا بیٹا اسلم بھی نجمہ کے عشق میں پھنسا ہوا ہے مگر اس کو اس بات کا علم نہیں کہ اس کا باپ بھی نجمہ سے عشق کر رہا ہے، جبکہ نجمہ دونوں باپ بیٹوں کو الو بنا رہی تھی۔ کہانی کا کلائمیکس بڑا دلچسپ ہے۔۔۔۔۔
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS