مزامیر
کلام حیدری
مراہم قدم ہو وہ گل اگر‘ کوئی اور راہ فرار لوں
حسن نعیم
نئے کلاسک پر ایک تنقیدی تبصرہ
عبدالمغنی
لبون پر جشن تبسم بھی ‘ آنکھ تر بھی ہے!
مظہر امام
جو کچھ ہوا ہے اس سے سوا اور چاہئے
سلطان اختر
اردو شعراء پرحافظ کااثر
سید نہال اختر
دنیا نہ سمجھے سومیں مگر ایک ہم بھی ہیں
نادم بلخی
بے گھر کے لئے مکان موجو
مظفر حنفی
زندگی ہے اک سپنا عکس ذہن پر جس کایوں ابھرتاہے
ظہیر غازیپوری
راہگیروں کا مقدر ہوتا
شمیم قاسمی
لذتوں کے صحرا میں‘ ننگی شاخوں کے نیچے ‘ ننگے سو رہے ہیں لوگ
نصر قریشی
ہزار صدیوں سے خود کو ہی پڑھ رہا ہوں میں
حسین الحق
بدن پر نئی فصل اگاتے رہیں گے
فاروق شفق
سفینۂ زر گل ایک جائزہ
جمیل ظہیر
ٹبوں کی دھوپ‘ بدن کاشباب مت پوچھو
عین تابش
تمام عمر تھے ہم انتظار آلودہ
عین تابش
اتر رہا ہے وہ لمحہ جو سربریدہ نہ تھا
کرشن کمار طور
کوئی پکڑو
جونگندر پال
اک اہتمام کیف مسلسل دکھائی دے
نسیمہ رحمانی
مشعل مقتل پہ مظلوموں کے سر رکھ دیجئے
نسیمہ رحمانی
احساس کے شعلوں سے بد ن میں جلن سی
نسیمہ رحمانی
واپس کر دے خود قدرت ان کی جانب سارے پتھر
رئیس باغی
میں گوتم ہوں
عشرت ظہیر
پیڑ پر تھے نظرآئے رسلیلے مجھ کو
شاہ حسین
چہرۂ زیست پہ پھیلی ہوئی مسکان بنے
شاہ حسین
خموش کب ہیں مزاروں کے بے زباں پتھر
جمنا پرشاد راہی
بکھرتے وقت کی جانب نہ اس طرح بھاگو
احمد تنویر
کتنا خاموش ہوں‘ محروم صدا ہوں کب سے
راہی قریشی
یا پھر آئی ہے اس کی غم گساروں کی طرح
حسن رضا
ڈوبتے سورج کا کرب
عابد ضمیر
مجوبوں کی آنکھیں دو
صلاح الدین پرویز
جسم کے اپنے اعضاء کو میں مختلف رنگ سے
ونق نعیم
ہکر پکھر ملیہ بیکاشم
شنکر داس گپتا
میری آنکھوں میں بھی ایک تازہ جہاں ہے
فخر رضوی
گھانس کی پتیوں میں جھینگروں کی صدا
اکرام باگ
دھریج رکھو
اختر یوسف
اشعار
حسن نعیم
YEAR1974
CONTRIBUTORSundarayya Vignana Kendram, Hyderabad
PUBLISHER The Cultural Academy, Gaya
YEAR1974
CONTRIBUTORSundarayya Vignana Kendram, Hyderabad
PUBLISHER The Cultural Academy, Gaya
مزامیر
کلام حیدری
مراہم قدم ہو وہ گل اگر‘ کوئی اور راہ فرار لوں
حسن نعیم
نئے کلاسک پر ایک تنقیدی تبصرہ
عبدالمغنی
لبون پر جشن تبسم بھی ‘ آنکھ تر بھی ہے!
مظہر امام
جو کچھ ہوا ہے اس سے سوا اور چاہئے
سلطان اختر
اردو شعراء پرحافظ کااثر
سید نہال اختر
دنیا نہ سمجھے سومیں مگر ایک ہم بھی ہیں
نادم بلخی
بے گھر کے لئے مکان موجو
مظفر حنفی
زندگی ہے اک سپنا عکس ذہن پر جس کایوں ابھرتاہے
ظہیر غازیپوری
راہگیروں کا مقدر ہوتا
شمیم قاسمی
لذتوں کے صحرا میں‘ ننگی شاخوں کے نیچے ‘ ننگے سو رہے ہیں لوگ
نصر قریشی
ہزار صدیوں سے خود کو ہی پڑھ رہا ہوں میں
حسین الحق
بدن پر نئی فصل اگاتے رہیں گے
فاروق شفق
سفینۂ زر گل ایک جائزہ
جمیل ظہیر
ٹبوں کی دھوپ‘ بدن کاشباب مت پوچھو
عین تابش
تمام عمر تھے ہم انتظار آلودہ
عین تابش
اتر رہا ہے وہ لمحہ جو سربریدہ نہ تھا
کرشن کمار طور
کوئی پکڑو
جونگندر پال
اک اہتمام کیف مسلسل دکھائی دے
نسیمہ رحمانی
مشعل مقتل پہ مظلوموں کے سر رکھ دیجئے
نسیمہ رحمانی
احساس کے شعلوں سے بد ن میں جلن سی
نسیمہ رحمانی
واپس کر دے خود قدرت ان کی جانب سارے پتھر
رئیس باغی
میں گوتم ہوں
عشرت ظہیر
پیڑ پر تھے نظرآئے رسلیلے مجھ کو
شاہ حسین
چہرۂ زیست پہ پھیلی ہوئی مسکان بنے
شاہ حسین
خموش کب ہیں مزاروں کے بے زباں پتھر
جمنا پرشاد راہی
بکھرتے وقت کی جانب نہ اس طرح بھاگو
احمد تنویر
کتنا خاموش ہوں‘ محروم صدا ہوں کب سے
راہی قریشی
یا پھر آئی ہے اس کی غم گساروں کی طرح
حسن رضا
ڈوبتے سورج کا کرب
عابد ضمیر
مجوبوں کی آنکھیں دو
صلاح الدین پرویز
جسم کے اپنے اعضاء کو میں مختلف رنگ سے
ونق نعیم
ہکر پکھر ملیہ بیکاشم
شنکر داس گپتا
میری آنکھوں میں بھی ایک تازہ جہاں ہے
فخر رضوی
گھانس کی پتیوں میں جھینگروں کی صدا
اکرام باگ
دھریج رکھو
اختر یوسف
اشعار
حسن نعیم
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.