عہد وسطی میں دہلی شہر اوراق مصور سے کم نہ تھا۔ یہ شہر عالم میں شہر انتخاب ہوا کرتا تھا اور اس کی چہل پہل اور دھوم دھام سارے عالم میں دھوم مچاتی تھی مگر دہلی پر یکایک نظر بد لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ شہر ایک ویران جگہ لگنے لگا اور اس کی رونقیں اجڑ گئیں۔ محفلیں اٹھ گئیں اور یہاں کے چائے خانے ویران ہو گئے اور محلوں میں سناٹا چھا گیا۔ اس کتاب میں عہد وسطی کی چمچماتی دلی کے گلی کوچے، یہاں کے باشندے، بازار، محلات کی رونق اور بادشاہوں کی مجلسیں اور شعرا و ادبا کی مجالس کا ذکر ہے جس سے دہلی کی خوشحالی اور اس کی چہل پہل کا ذکر کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ یہ ایک سالانہ نظام اردو خطبہ ہے جو پروفیسر خلیق احمد نظامی نے اس موضوع پر دیا تھا۔ دہلی یونیورسٹی میں سالانہ نظام اردو خطبات کا ایک طویل اور روشن سلسلہ ہے جو مختلف موضوعات پر دیا جاتا رہا ہے۔
Curious what other readers are upto? Check this list of favorite Urdu books of Rekhta readers.
See More