جانِ سخن
ادارہ
کٹھ اوپنشد
ترجمہ: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
ابراحسنی اور قرینے
رضوان چشتی
حامد اللہ افسر، میرٹھی
وقار خلیل
صحبت یار
راز سنتوکھ سری
بتوں میں اُسے جلوہ گر کہہ رہا ہوں
شاد عارفی
بے دلی ہے، ملال ہے، غم ہے
روشن پٹیالوی
جب خردِ منزلِ اظہار سے اگے نہ بڑھی
کیف احمد صدیقی
دیکھ آئے تھے کبھی تیری محفل میں رَت جگا
مصور سبزواری
نہیں آتا قفس کو آشیاں کہنا نہیں آتا
خیال مینائی
گراں گزرا ہے گو مجھ پہ تیری گفتار کا عالم
وید درما راز فیروزپوری
غمِ جاناں میں سمو کر غمِ دوراں ہم نے
مختار الہاشمی
ہم لوگ
عظمت عبدالقیوم
ساحل
چندرپرکاش شاد
رُت آئے رُت جائے
زبیر رضوی
پیلے ہاتھ
سومیش چودھری
کڑوے گھونٹ
رونق دکنی سیمابی
دلدل
ابراہیم اختر
ہمسفر
مترجم: روشن پٹیالوی
کتب نما
جانِ سخن
ادارہ
کٹھ اوپنشد
پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
کلب حسین خاں نادر
محمد انصار اللہ نظر
مراۃ المخلوقات
اوم سیتاپوری
سندھی ادب میں کہانی
احمد رئیس
وفا جو بکارِ نگار آچکی ہے
تخت سنگھ
دو آتشہ
راز سنتوکھ سری
اے گھٹا تونے بتا رونے کی ٹھانی کس لئے؟
سوز لائلپوری
نین قسمت میں نہیں، درد کے مارو جاگو
اجاگر وارثی
جلتے بجھتے مہ واختر درِ تنہائی پر
محمد عاقل
بے سیب آپ نے کیں مجھ پہ عنایات بہت
سردار شفیق
دل تھام کے رہ جائیں گے لب دانہ کریں گے
موہنی زتشی
انتباہ
عتیق تابش
وادی اُلفت
اسرار اکبر آبادی
جب بہاریں جوان تھیں!
سید ناصر بغدادی
بازار
جوگندر پال
لغزش
محمد مسیح الزماں امروہوی
کتب نما
ادارہ
جان سخن
ادارہ
کٹھ اوپنشد
ترجمہ: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
انور صابری اور نبضِ دوراں
عنوان چشتی
چند ادبی خظوط
مرسلہ ویریندر پرشاد سکسینہ
سری ویلوری شورام شاستری
ایس۔ سدا سیوا۔ عادل آباد
عنوان کوئی حیرت کا نکلتا ہی رہے گا
عبدالحمید حیرت
وہ خلوصِ شوق کیا ہے، جو سلام تک نہ پہنچے
رونق دکنی سیمابی
تیرے غم کی خوشی کم نہ ہوگی
شارق میرٹھی
نگاہیں پھیر لیں جب سے کسی نے
کیف احمد صدیقی
صلیب
شاہد پرویز
زمانہ اور میں!
منظر ردولوی
رات کے دو منظر
تخت سنگھ
شبنم شبنم!
گلزار
قندِ پارسی
راز سنتوکھ سری
جہاں میں آج ہر اِنسان زمانہ ساز ہے ساقی
وید ورما راز فیروزپوری
اُس نے کہا تھا۔۔
مترجم: ظفر احمد
برف اور پھول
عصمت آرا
کتب نمام
ادارہ
جانِ سخن
ادارہ
کین اُوپنشد
مترجم: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
تسکین قریشی
عنوان چشتی
ثابت لکھنوی مرحوم اپنے کلام کے آئینے میں
مضمون کوٹوی
دل پر آخر صدمہ، رنج والم کب تک سہوں
بابو سلطانہ ناشار
انجام
افسر آغا لکھنوی
ہجومِ گل ہے نہ جوشِ بہار باقی ہے
حیدر نایاب
جب کلی کوئی مسکرائی ہے
قیس رامپوری
یوں ہی ہنس کھیل کے جائے بسر آج کی رات
دید ورما راز فروز پوری
بکھرے کسی طرح توشبِ نار دوستو
واحد پریمی
بازارِ حسن
خیال مینائی
ناشتہ دان
راز سنتوکھ سری
ایک مسکراہٹ، ہزار آنسو!
محمد مسیح الزماں امروہوی
سناٹا
صمد حمیدی
تصحیح و اضافے
کتب نما
جانِ سخن
ادارہ
نشید استقبال
پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
مہانارائن اوپنشد
مترجمہ: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
جھونکوں میں تیری باس کا ہے رنگ بھی رس بھی
تخت سنگھ
YEAR1964
CONTRIBUTORسینٹرل لائبریری آف الہ آباد یونیورسٹی، الہ آباد
PUBLISHER نامعلوم تنظیم
YEAR1964
CONTRIBUTORسینٹرل لائبریری آف الہ آباد یونیورسٹی، الہ آباد
PUBLISHER نامعلوم تنظیم
جانِ سخن
ادارہ
کٹھ اوپنشد
ترجمہ: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
ابراحسنی اور قرینے
رضوان چشتی
حامد اللہ افسر، میرٹھی
وقار خلیل
صحبت یار
راز سنتوکھ سری
بتوں میں اُسے جلوہ گر کہہ رہا ہوں
شاد عارفی
بے دلی ہے، ملال ہے، غم ہے
روشن پٹیالوی
جب خردِ منزلِ اظہار سے اگے نہ بڑھی
کیف احمد صدیقی
دیکھ آئے تھے کبھی تیری محفل میں رَت جگا
مصور سبزواری
نہیں آتا قفس کو آشیاں کہنا نہیں آتا
خیال مینائی
گراں گزرا ہے گو مجھ پہ تیری گفتار کا عالم
وید درما راز فیروزپوری
غمِ جاناں میں سمو کر غمِ دوراں ہم نے
مختار الہاشمی
ہم لوگ
عظمت عبدالقیوم
ساحل
چندرپرکاش شاد
رُت آئے رُت جائے
زبیر رضوی
پیلے ہاتھ
سومیش چودھری
کڑوے گھونٹ
رونق دکنی سیمابی
دلدل
ابراہیم اختر
ہمسفر
مترجم: روشن پٹیالوی
کتب نما
جانِ سخن
ادارہ
کٹھ اوپنشد
پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
کلب حسین خاں نادر
محمد انصار اللہ نظر
مراۃ المخلوقات
اوم سیتاپوری
سندھی ادب میں کہانی
احمد رئیس
وفا جو بکارِ نگار آچکی ہے
تخت سنگھ
دو آتشہ
راز سنتوکھ سری
اے گھٹا تونے بتا رونے کی ٹھانی کس لئے؟
سوز لائلپوری
نین قسمت میں نہیں، درد کے مارو جاگو
اجاگر وارثی
جلتے بجھتے مہ واختر درِ تنہائی پر
محمد عاقل
بے سیب آپ نے کیں مجھ پہ عنایات بہت
سردار شفیق
دل تھام کے رہ جائیں گے لب دانہ کریں گے
موہنی زتشی
انتباہ
عتیق تابش
وادی اُلفت
اسرار اکبر آبادی
جب بہاریں جوان تھیں!
سید ناصر بغدادی
بازار
جوگندر پال
لغزش
محمد مسیح الزماں امروہوی
کتب نما
ادارہ
جان سخن
ادارہ
کٹھ اوپنشد
ترجمہ: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
انور صابری اور نبضِ دوراں
عنوان چشتی
چند ادبی خظوط
مرسلہ ویریندر پرشاد سکسینہ
سری ویلوری شورام شاستری
ایس۔ سدا سیوا۔ عادل آباد
عنوان کوئی حیرت کا نکلتا ہی رہے گا
عبدالحمید حیرت
وہ خلوصِ شوق کیا ہے، جو سلام تک نہ پہنچے
رونق دکنی سیمابی
تیرے غم کی خوشی کم نہ ہوگی
شارق میرٹھی
نگاہیں پھیر لیں جب سے کسی نے
کیف احمد صدیقی
صلیب
شاہد پرویز
زمانہ اور میں!
منظر ردولوی
رات کے دو منظر
تخت سنگھ
شبنم شبنم!
گلزار
قندِ پارسی
راز سنتوکھ سری
جہاں میں آج ہر اِنسان زمانہ ساز ہے ساقی
وید ورما راز فیروزپوری
اُس نے کہا تھا۔۔
مترجم: ظفر احمد
برف اور پھول
عصمت آرا
کتب نمام
ادارہ
جانِ سخن
ادارہ
کین اُوپنشد
مترجم: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
تسکین قریشی
عنوان چشتی
ثابت لکھنوی مرحوم اپنے کلام کے آئینے میں
مضمون کوٹوی
دل پر آخر صدمہ، رنج والم کب تک سہوں
بابو سلطانہ ناشار
انجام
افسر آغا لکھنوی
ہجومِ گل ہے نہ جوشِ بہار باقی ہے
حیدر نایاب
جب کلی کوئی مسکرائی ہے
قیس رامپوری
یوں ہی ہنس کھیل کے جائے بسر آج کی رات
دید ورما راز فروز پوری
بکھرے کسی طرح توشبِ نار دوستو
واحد پریمی
بازارِ حسن
خیال مینائی
ناشتہ دان
راز سنتوکھ سری
ایک مسکراہٹ، ہزار آنسو!
محمد مسیح الزماں امروہوی
سناٹا
صمد حمیدی
تصحیح و اضافے
کتب نما
جانِ سخن
ادارہ
نشید استقبال
پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
مہانارائن اوپنشد
مترجمہ: پروفیسر گلونت سنگھ ممتاز
جھونکوں میں تیری باس کا ہے رنگ بھی رس بھی
تخت سنگھ
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔